بسم اﷲ الرحمن الرحیم
نحمدہ، ونصلی علی رسول الرؤف الرحیم
امابعد ! سوال ازفاضلِ اجل عالمِ بے بدل حضرت مولانا مولوی محمد احمد رضا خان صاحب ساکن بریلی عم فیضہ الصوری والمعنوی۔ محذومی مکرمی معظمی مفخمی حضرت حامی دین متین مولانا مولوی محمد احمد رضا خان صاحب دام محبتکم، بعد السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ واضح رائے عالی ہو کہ ہمارے یہاں شہر احمد آباد میں ایک رسالہ آٹھ صفحہ کا مطبع حمیدی پریس واقع احمد آباد بازار کا لوپور میں چھپ کر شائع ہوا ہے۔ اس کے مشتہر مولوی شیر محمد بن شاہ محمد ساکن احمد آباد محلہ مرزا پور متصل قصابانِ گاؤ ہیں۔ اور اس میں رسالہ کی اشاعت کی تاریخ یہ لکھی ہے” مورخہ ۲ جمادی الاخری ۱۳۳۰ ھ روز وشنبہ” اور اس رسالہ کے صفحہ ۵ سے صفحہ ۷ تک ایک فتوٰی ہے اور وہ فتوٰی تاریخ ۱۱ جمادی الاولٰی یوم الاربعا ۱۳۲۴ھ کو لکھا گیا ہے۔
جناب مولانا صاحب ! دست بستہ خدمت میں عرض یہ ہے کہ چھپا ہوا فتوٰی آپ کی خدمت میں رجسٹرڈ حاضر کیا جاتا ہے۔ یہ فتوٰی آپ نے تحریر فرمایا ہے یا نہیں؟ یہاں بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ مولانا احمد رضا خان صاحب نے یہ فتوٰی نہیں لکھا۔ یہ فتوٰی مولانا صاحب کی طرف منسوب کردیا ہے۔ مولانا اس فتوٰی کے لکھنے سے انکار فرماتے ہیں۔ یہ فرمانا ان حضرات کا صحیح ہے یا غلط ہے؟ اور یہ فتوٰی آپ نے چھ سال پہلے لکھا ہے یا نہیں، اور ہم نے آپ کا قلمی مہر کیا ہوا فتوٰی بھی مولوی شیر محمد صاحب کے پاس دیکھا ہے اس کو ہم سچا سمجھیں یا نہیں؟آپ ہم کو سمجھا دیجئے رب العالمین آپ کو اجرِ عظیم و ثواب ِ جزیل عطا فرمائے گا۔
رقیمہ آپ کا خادم مہرباز خاں بن محمد خاں ساکن احمد آباد محلہ جمال پور کھاڑیہ متصل مسجد دادی بی مورخہ ۲۵جمادی الثانی ۱۳۳۰ھ چہار شنبہ ۔
” وقل لعبادی یقولواالتی ھی احسن ان الشٰیطن ینزغ بینھم ان الشیطٰن کان للانسان عدوامبیناo(۱ ؎۔واﷲ تعالٰی اعلم “۔ اور میرے بندوں سے فرمادو وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو، بے شک شیطان ان کے درمیان فساد ڈال دیتا ہے، بے شک شیطان آدمی کا کھُلا دشمن ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔(ت)
(۱ القرآن الکریم ۱۷/ ۵۳)