عقائد و کلام, فتاوی رضویہ

راما سنگھ کو جواب جانب نصاری

مسئلہ ۱۴۴ : ازشہر مسئولہ مولوی غلام قطب الدین صاحب ۴ربیع الاول ۱۳۳۹ھ
راماسنگھم اب آریہ نہیں نصرانی ہے، رُوئے جواب جانبِ نصارٰی ہونا چاہیے۔

الجواب : بحمداﷲ وہ جواب کافی ووافی ہے صدر کلام اور ۴ و ۸ میں آریہ کی جگہ نصرانی لکھ لیجئے اور۸ کا شعر کاٹ دیجئے اور ۱۳ میں آریہ کی جگہ کرسچن، ہاں ۷ بالکل تبدیل ہوگا اسے یوں لکھئے۔

(۷) نہ ہر تفسیر معتبر نہ ہر مفسر مصیب، نصرانی کا ظلم ہے کہ نام لے آیات کا اور دامن پکڑے نامعتبر تفسیر ات کا، عربی زبان تو لسان مبین ہے، نہ ہر محل قابل تاویل، نہ ہر تاویل لائقِ تحویل کہ ہر شخص جہاں چاہے اپنی خواہش کے مطابق مطلب بنالے، اور محل محتمل میں تاویل صحیح کا باب بے شک واسع اور ہر زبان اور ہر قوم میں شائع و ذائع اس کا انکار نہ کرے گا مگر مکابر مفتون ، اور اس کا اقرار نہ کرے گا مگر دیوانہ مجنون، ہاں بائبل کی زبان ایسی پیچیدہ ہے کہ اور تو اور خود مصنف محرف کی سمجھ میں نہیں آتی۔ تواریخ کی دوسری کتاب باب ۲۱ درس ۲۰ اور باب ۲۲ درس ۱ و ۲ میں لکھا وہ بتیس برس کی عمر میں بادشاہ ہوا ۸ برس بادشاہت کی اور جاتا رہا داؤد کے شہر میں گاڑاگیا یروشلم کے باشندوں نے اس کے چھوٹے بیٹے اخزیاہ کو اس کی جگہ بادشاہ کیا اخزیاہ ۴۲ برس کی عمر میں بادشاہ ہوا۔ یعنی باپ ۴۰ برس کی عمر میں مرا اس وقت بیٹا ۴۲ برس کا تھا۔ باپ سے دو برس پہلے پیدا ہولیا تھا۔ متی کی انجیل میں مسیح و داؤد علیہما الصلوۃ والسلام کے بیچ میں ۲۶ پشتیں ہیں اوراس میں عدد بھی گنادیا ہے کہ مسیح تاداؤد ۲۸ شخص ہیں۔ لیکن لوقا کی انجیل میں مسیح سے داؤد تک ۴۳ آدمی ہیں، ۱۵ پشتیں زائد اور اسماء بھی بالکل نامطابق ، ایضاً انجیل متی باب ۵ درس ۱۷ : یہ خیال مت کرو کہ میں توریت یا نبیوں کی کتابیں منسوخ کرنے نہیں بلکہ پوری کرنے آیا ہوں۔ در س۱۸ کیونکہ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جب تک آسمان و زمین ٹل نہ جائیں ایک نقطہ یا ایک شوشہ توریت کا ہرگز نہ مٹے گا۔ یہاں تو نسخ کا اس شدت سے انکار ہے اور جا بجا انجیل ہی میں نسخ احکام توریت کا اظہار ہے۔ اسی انجیل کے اسی باب درس ۳۱،۳۲ میں ہے یہ بھی لکھا گیا کہ جو کوئی اپنی جورو کو چھوڑ دے اسے طلاق نامہ لکھ دے پر میں تمہیں کہتا ہوں کہ جوکوئی اپنی جورو کو زنا کے سوا کسی اور سبب سے چھوڑدیوے اس سے زنا کرواتا ہے اور جو کوئی اس چھوڑی ہوئی سے بیا ہ کرے زنا کرتا ہے ایضاً درس ۳۳ و ۳۴ تم سن چکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا کہ اپنی قسمیں خداوند کے لیے پوری کر، پر میں تمہیں کہتا ہوں کہ ہر گز قسم نے کھانا ایضاً درس ۳۸ و۳۹ تم سن چکے ہو کہ کہا گیا آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت، پر میں تمہیں کہتا ہوں کہ ظالم کا مقابلہ نہ کرنا بلکہ جو تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دوسرا بھی اس کی طرف پھیر دے ایضاً باب ۱۹ درس ۸ و۹ موسٰی نے جو روؤں کو چھوڑ دینے کی اجازت دی پر میں تم سے کہتا ہوں جو کوئی اپنی جوروکو سوا زنا کے اور سبب سے چھوڑ دے اور دوسری سے بیا ہ کرے زنا کرتا ہے اور جو کوئی اس چھوڑی ہوئی عورت کو بیاہے زنا کرتا ہے۔ یہی مضمون انجیل مرقس باب : ۱۰ درس ۲ تا ۱۲ میں ہے ان کے سوا بہت نظائر تناقض و نافہی کے ہیں تو ثابت ہوا کہ عبری زبان ہی ایسی پیچیدہ ہے کہ اس میں کتاب تصنیف کرنے والا خود اپنی نہیں سمجھتا، اور (۱۵) کے بعد یہ نمبر اور اضافہ کیجئے۔

(۱۶) ہر صغیرہ سے صغیرہ کو گناہ کہہ سکتے ہیں اگرچہ قبل ظہور رسالت ہو اور توسعاً خلاف اولٰی کو بھی جو ہر گز منافی نبوت نہیں لیکن نیک ہونا تو نبی کے لیے لازم ہے نہ وہ کہ جو خدا کا بیٹا ٹھہرے مگر یہ انجیلیں کہتی ہیں کہ مسیح ہر گز نیک نہیں، دیکھو متی باب ۱۹ درس ۱۶ و ۱۷ ایک نے اس سے کہا اے نیک استاد، اس نے کہا تو کیوں مجھے نیک کہتا ہے، نیک تو کوئی نہیں مگر ایک یعنی خدا، یہی مضمون انجیل مرقس باب ۱۰ ادرس ۱۷ و ۱۸ وانجیل لوقا باب ۱۸ درس ۸ ۱ اور ۱۹ میں ہے۔ وہاں اگر بعض مفسرین نے معاذ اللہ گناہگار ہونا مانا تھا تو یہاں تو خود انجیلیں مسیح کو معاذ اللہ صاف طور سے بدبتا رہی ہیں۔

(۱۷) گناہ نہیں مگر شریعت کی مخالفت لیکن بائیبل تو شریعت کو راساً باطل کررہی ہے گلیتوں کو پولس کا خط با ب ۳ درس وے سب جو شریعت ہی کے اعمال پر تکیہ کرتے ہیں سو لعنت کے تحت ہیں درس ۱۱: کوئی خدا کے نزدیک شریعت سے راستباز نہیں ٹھہرتا۔ درس ۱۲ : شریعت کو ایمان سے کچھ نسبت نہیں اور مسیح علیہ الصلوۃ والسلام پکے راستبازوکامل الایمان ہیں تو ضرور شریعت سے جدا ہیں تو گناہگار ہیں کتاب یر میاہ باب ۹ درس ۱۲ و ۱۳ میں ہے۔ سرزمین کس لیے ویران ہوئی اور بیابان کے مانند جل گئی خداوند کہتا ہے اسی لیے کہ انہوں نے میری شریعت کو ترک کردیا اور اس کے موافق نہ چلے۔

(۱۸) بلکہ ترک اولےٰ یا کسی صغیرہ کا صدور یا بد ہونا بھی درکنار بائیبل تو مسیح علیہ الصلوۃ والسلام کو معاذ اﷲ صاف ملعون بتاتی ہے، خط مذکور باب ۳ درس ۳ ۱ مسیح نے ہمیں مول لے کر شریعت کی لعنت سے چھڑایا کہ وہ ہمارے بدلے میں لعنت ہوا کیونکہ لکھا ہے جو کوئی کاٹھ پرلٹکایا گیا ہو سو لعنتی ہے۔ والعیاذ باﷲ تعالٰی، ایسے پوچ ولچر مذہب کے پابند کیوں دین حق اسلام کے خدام سے الجھتے ہیں اپنے گریبان میں منہ ڈالیں اور اپنی پگڑی کہ کبھی نہ سنبھلے گی سنبھالیں۔ واﷲ یہدی من یشاء الٰی صراط مستقیم ( اللہ جسے چاہتا ہے سیدھے راستے کی طرف ہدایت دیتا ہے۔ت) واﷲ تعالٰی اعلم۔