ی۔دینیات, امامت کا بیان, باب الصلوۃ

دیہات گاؤں میں جمعہ کی نماز ہے یا نہیں۔

مسئلہ (1) دیہات میں جمعہ کی نماز ہے یا نہیں ؟
(2) جو عالم دیہات میں جمعہ نہ پڑھے اور نہ پڑھائے تو شریعت کے نزدیک گنہگار ہے یا نہیں؟
(3) جو عالم دیہات میں جمعہ کی نماز برابر پڑھے اور پڑھائے تو عند الشرع گنہگار ہے کہ نہیں؟ بینوا توجروا
الجواب (1) دیہات میں جمعہ کی نماز نہیں ہے لیکن عوام اگر پڑھتے ہوں تو انھیں منع نہ کیا جائے کہ وہ جس طرح بھی اللہ و رسول کا نام لیں غنیمت ہے ھکذا قال الامام احمد رضا البريلوى وهو تعالیٰ اعلم
(2) شرعا گنہگار نہیں ہے وھو سبحانہ و تعالیٰ اعلم
(3) اگر فتنہ کے اندیشہ سے عالم دیہات میں جمع کی نماز پڑھے یا پڑھائے تو عند الشرع گنہگار نہیں۔ فتاوی رضویہ جلد سوم میں ہے کہ اگر فتنہ کا اندیشہ ہو تو بہ نیت نفل مشارکت ممکن ہے ۔هذا ما ظهر لی والعلم عند المولى تعالى عزوجل
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:406 جلد 1 ۔