مسئله :ایک دینی مدرسہ ہے جس میں غریب طلباء کےکھانے کا انتظام نہیں ہے اس کے باوجود چندہ سے اس کا خرچ پورا نہیں ہوتا لہذا اگر اس میں چرم قربانی ،زکاة، غلہ کا عشر اور صدقہ فطر خرچ کرنا چاہیں تو اس کی کیا صورت ہے ؟
الجواب:چرم قربانی بغیر حیلہ شرعی کے مدرسہ میں دے سکتے ہیں اس لئے کہ چرم قربانی میں تملیک شرط نہیں۔ اور زکاۃ، غلہ کا عشر و صدقہ فطر سے اگر اس کی مدد کرنا چاہیں تو اس کی صورت یہ ہے کہ اس قسم کی رقمیں کسی ایسے شخص کو دے دیں جو مالک نصاب نہ ہو اور نہ بنی ہاشم سے ہو وہ شخص ان رقموں پر قبضہ کرے پھر اپنی طرف سے وہ مدرسہ میں دیدے اس طرح ثواب دونوں کو ملے گا اور مدرسہ کا کام بھی چل جائے گا الاشباہ والنظائر ص 407 میں ہے ۔والحيلة في التكفين بها التصدق على فقير ثم هو يكفن فيكون الثواب لهما وكذا في تعمير المساجد اھ،
وهو تعالى اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:493 جلد 1۔
دینی مدرسہ میں قربانی کی کھالیں زکوۃ عشر صدقہ فطر وغیرہ کے استعمال کا طریقہ
23
Jan