حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کا بیان
آج کل اکثر لوگوں میں اور خاص طور پر نوجوان طبقہ میں یہ بات کثرت سے زیر بحث آتی ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ ہوئی ہے یا نہیں ؟ اگر ہوتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کن صحابی نے پڑھائی اور کسی مقام مبارک پر ؟ اس کا جواب آپ ہمیں شریعت کی روشنی میں مرحمت فرمائیں۔ تاکہ ہماری اور دیگر عوام الناس کی ذھنی خلش دور ہو۔ ہم آپ کے نہایت مشکور ہوں گے ۔
الجواب
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے جنازہ کی نماز اس معروف طریقہ سے نہیں پڑھی گئی جس کے مطابق ایک عام مسلمان کی نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے ۔ بلکہ لوگ گروہ در گروہ حاضر ہوتے اور آپ پر درود و سلام پڑھ کر چلے جاتے ۔ بعض احادیث اس کی موید ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرما دیا تھا کہ ” میرا جنازہ تیار کر کے رکھ دینا سب سے پہلے حضرت جبریل امین جماعت ملائکہ کے ساتھ حاضر ہو کر درود و سلام عرض کریں گے اس کے بعد مسلمانوں کے گروہ ایسا ہی کریں ۔ ” چنانچہ انسانوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما نے کھڑے ہو کر درود و سلام عرض کیا اس کے بعد لوگ آتے رہے اور صف بستہ ہو کر ایسا ہی کرتے رہے ۔
وقار الفتاویٰ جلد نمبر 1 ص نمبر 40
حضور صلی الله علیه وسلم کی نماز جنازہ کا بیان
19
Feb