ایمان و کفر کا بیان, باب الایمان(مشکوۃ)

حدیث نمبر 38

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ثِنْتَانِ مُوجِبَتَانِ قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ الله ِ مَا الْمُوجِبَتَانِ قَالَ: (مَنْ مَاتَ يُشْرِكُ بِاللّٰهِ شَيْئًا دَخَلَ النَّارَ وَمَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللّٰهِ شَيْئا دخل الْجنَّة) (رَوَاهُ مُسلم)
ترجمه.
روایت ہے حضرت جابر سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں ۲؎ کسی نے عرض کیا یارسول الله لازم کرنے والی کیا ہیں فرمایا جو الله کا شریک مانتا ہوا مرگیا ۳؎ وہ آگ میں جائے گا ۴؎ اور جو اس طرح مرا کہ کسی کو الله کا شریک نہیں مانتا ۵؎ وہ جنت میں جائے ۶؎
شرح حديث.
۱؎ آپ کا نام جابر ابن عبد الله ،کنیت ابو عبد الله ہے،انصاری ہیں،سلمی ہیں۔مشہور صحابی،بہت بڑے محدث ہیں،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ۱۸ غزووں میں شریک رہے،بدر میں بھی ساتھ تھے،آخر میں شام اور مصر میں قیام رہا نابینا ہوگئے تھے،۹۴ سال عمر پاکر ۷۴ھ میں وفات ہوئی،جنت البقیع میں مزار پر انوار ہے،آپ مدینہ کے آخر ی صحابی ہیں۔
۲؎ الله تعالٰی کے اذن سے کیونکہ اہل سنت کے نزدیک عمل بذات خود واجب نہیں کرتا بلکہ الله کا ارادہ یعنی انسان کی دو صفتیں با رادۂ الٰہی سزا و جزا واجب کرتی ہیں۔اس کا بیان آگے آتا ہے۔
۳؎ یعنی کفر کرتا ہوا جس کی ایک قسم شرک بھی ہے۔دیکھو دہریہ،موحد،ہندو،آریہ وغیرہ سب جہنمی ہیں اگرچہ مشرک نہیں،ایسے مقامات میں شرک سے مراد کفر ہوتا ہے،اس کا مقابل ایمان ہے نہ کہ توحید۔
۴؎ ہمیشہ کے لیے جیسے بھٹی میں کوئلہ۔
۵؎ یعنی مؤمن مسلمان ہو کر نہ کہ صرف موحد ہو کر ورنہ شیطان مشرک نہیں موحد ہے مگر جنتی نہیں۔
۶؎ یا اول ہی سے یا کچھ سزا بھگت کر۔
مأخذ.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:38