وَعَنْ عُثْمَانَ رَضِيَ الله عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله ِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :مَنْ مَاتَ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ . رَوَاهُ مُسلم
ترجمه.
روایت ہےحضرت عثمان رضی الله عنہ ۱؎ سے فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جو یہ جانتے مانتے مر گیا کہ الله کے سواء کوئی لائق عبادت نہیں وہ جنت میں داخل ہوگا ۲؎ (مسلم)
شرح حديث.
۱؎ آپ کانام عثمان ابن عفّان ابن ابی العاص ابن امیہ ہے،کنیت ابو عبد الله ،لقب جامع القرآن،اموی ہیں،قرشی ہیں۔عبدمناف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مل جاتے ہیں۔حضرت ابوبکر صدیق کے ہاتھ پر شروع اسلام میں ہی ایمان لائے،صاحب ہجرتیں ہیں،پہلی ہجرت حبشہ کی طرف اور دوسری مدینہ پاک کی طرف،آپ کا خطاب ذی النورین ہے کیونکہ حضور(صلی اللہ علیہ وسلم )کی دو صاحبزادیاں رقیہ اور ام کلثوم آگے پیچھے آپ کے نکاح میں آئیں۔اولاد آدم میں کسی کے نکاح میں نبی کی دو بیٹیاں نہیں آئیں،جنگ بدر میں حضور(صلی اللہ علیہ وسلم )کے حکم سے بی بی رقیہ کی خدمت کے لیے مدینہ میں رہے،آپ کو غنیمت کا حصہ دیا گیا،صلح حدیبیہ میں آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بھیجے ہوئے مکہ معظمہ گئے تھے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں ہاتھ کو فرمایا یہ عثمان کا ہاتھ ہے خود ان کی طرف سے بیعت کی اور یکم محرم ۲۴ھ میں تخت خلافت پر جلوہ گر ہوئے،۱۲ سال خلافت کی بیاسی۸۲ سال کی عمر پا کر اسود تجیبی مِصری کے ہاتھ سے مدینہ منورہ میں قرآن پڑھتے ہوئے شہید ہوئے،جنت البقیع میں آپ کی قبر انور زیارت گاہ مخلوق ہے،فقیر نے وہاں حاضری دی ہے۔
۲؎ یعنی اگرچہ اس زبان سے اقرار کا بھی موقعہ نہ ملا کیونکہ زبانی اقرار تو احکام شرعیہ جاری کرنے کی شرط ہے۔
مأخذ.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:37
حدیث نمبر 37
24
Apr