علم کا بیان, مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح

حدیث نمبر 264

عَنِ ابْنِ عُمَرَ”مَنْ جَعَلَ الْهُمُومَ هَمًّا وَاحِدًا هَمَّ آخِرَتِهِ كَفَاهُ اللَّهُ هَمَّ دُنْيَاهُ، وَمَنْ تَشَعَّبَتْ بِهِ الْهُمُومُ أَحْوَالُ الدُّنْيَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ في أَيِّ أَوْدِيَتِهَا هَلَكَ” وَرَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي “شُعَبِ الإِيمَانِ
ترجمه حديث.
؎ میں نے تمہارے نبی کو فرماتے سنا کہ جو تمام غموں کو ایک آخرت کا غم بنالے الله اسے دنیا کے غموں سے کافی ہوگا اور جسے دنیا کے غم ہر طرف لیے پھریں تو الله اس کی پروا بھی نہ کرے گا کہ کون سے جنگل میں ہلاک ہوا ۵؎ اسے بيهقى نے شعب الایمان میں روایت کیا۔
شرح حديث.
1؎سبحان اللّٰه !تجربہ بھی اس حدیث کی تائید کرتا ہےالله تعالٰی کسی مسلمان کو دو غم اور دو فکریں نہیں دیتا،جس دل میں آخرت کا غم و فکر ہےان شاء اللّٰه اس میں دنیا کا غم و فکر نہیں آتا دنیاوی تکلیفیں اگر آ بھی جائیں تو دل ان کا اثر نہیں لیتا۔کلورا فارم سنگھا دینے سے آپریشن کی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔الله تعالٰی غم آخرت نصیب کرے حضرت حسین رضی الله تعالٰی عنہ یہی کلورافارم سونگھے ہوئے تھے جس کی وجہ سے کربلا کی مصیبتیں خندہ پیشانی سےجھیل گئے۔
مأخذ و مراجع.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:264