وَعَن سَخْبَرَةَ الأَزْدِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: “مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ كَانَ كَفَّارَةً لِمَا مَضٰى”. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالدَّارِمِيُّ، وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ ضَعِيفُ الإسْنَادِ، وَأَبُو دَاوُدَ الرَّاوِي يُضَعَّفُ.
ترجمه حديث.
روایت ہے حضرت سخبرہ ازدی سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جس نے تلاش علم کی تو یہ تلاش اس کےگزشتہ گناہوں کا کفارہ ہوگی ۲؎ اسے ترمذی ودارمی نے روایت کیا اورترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث ضعیف الاسناد ہے ابوداؤد راوی کو ضعیف کہا گیا۳؎
شرح حديث.
۱؎ صحیح یہ ہے کہ آپ صحابی ہیں،کنیت ابو عبدالله ہے،ازدا بن غوث کی اولاد سے ہیں،آپ سے صرف ایک یہی حدیث منقول ہے۔
۲؎ طالب علم سے صغیرہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں،جیسے وضو،نماز،وغیرہ عبادات سے۔لہذا س کا مطلب یہ نہیں ہے کہ طالب علم جو گناہ چاہے کرے،یا مطلب یہ ہے کہ الله تعالٰی نیت خیرسے علم طلب کرنے والوں کو گناہوں سے بچنے اورگزشتہ گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کی توفیق دیتا ہے۔
۳؎ یہ ابوداؤد اور ہیں سلیمان ابن اشعث سجستانی نہیں جن کی مشہور کتاب ابوداؤدشریف ہے ان کا نام نقیع ابن حارث ہے،کوفہ کے رہنے والے ہیں،ہمدان کے قاضی تھے اور نابیناتھے،حدیث میں ضعیف مانے جاتے ہیں۔
مأخذ و مراجع.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:221
حدیث نمبر 221
09
Jun