وَعَنْ أَبِيْ سَعِيْدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : “لَيُسَلَّطُ عَلَى الْكَافِرِ فِيْ قَبْرِهٖ تِسْعَةٌ وَتِسْعُوْنَ تِنِّيْنًا تَنْهَسُهٗ وَتَلْدَغُهٗ حَتّٰى تَقُوْمَ السَّاعَةُ لَوْ أَنَّ تِنِّيْنًا مِنْهَا نَفَخَ بالأَرْضِ مَا أَنْبَتَتْ خَضِرًا”. رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ، وَرَوَى التِّرْمِذِيُّ نَحْوَهٗ، وَقَالَ: “سَبْعُوْنَ” بَدَلَ “تِسْعَةً وَتسْعُوْنَ
ترجمه حديث.
روایت ہے حضرت ابوسعید سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کافر پر اس کی قبر میں ننانوے۹۹ سانپ مسلط کیے جاتے ہیں ۱؎ جو اسے قیامت تک نوچتے اور ڈستے رہیں گے ۲؎ اگر ان میں سے ایک سانپ زمین پر پھونک مار دے تو کبھی سبزہ نہ اگائے ۳؎ اسے دارمی نے روایت کیا اور ترمذی نے بھی اسی کی مثل روایت کی انہوں نے ننانوے کی بجائے ستر فرمائے ۴؎
شرح حديث.
۱؎ تنین زہر والے اژدھے کو کہتے ہیں چونکہ کافراللہ کے ننانوے ناموں کا منکر تھا۔اسی لئے اس پر ننانوے سانپ مقرر ہوئے نیز اللہ کی سو رحمتیں ہیں ایک دنیا میں ننانوے مؤمنوں پر آخرت میں کافروں پر ان نعمتوں کے عوض سانپ مقرر ہوئے۔
۲؎ گوشت نوچنا،زہر نہ پہنچانانھس ہے اور دانت مار کر زہر چھوڑ دینا لدغ یعنی کوئی نوچے گا کوئی ڈسے گا۔
۳؎ اس طرح کہ اس کی گرمی اور زہر کی وجہ سے مٹی پک جائے اور سبزے کے قابل نہ رہے آج جہاں ایٹم بم پڑا ہے وہاں کا علاقہ ناقابل کاشت ہوگیا۔
۴؎ ستر سے مراد بے شمار لینا یہ ننانوے کے خلاف نہیں۔
مأخذ و مراجع.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:134
حدیث نمبر 134
17
May