علم الحدیث, علم و تعلیم, فتاوی رضویہ

حدیث اوّل الرسل

مسئلہ ۱۲ : از سیتا پور محلہ تامسن گنج کوٹھی حضرت سید محمد صادق صاحب وکیل علیہ الرحمۃ
مرسلہ حضرت مولینٰا مولوی سید محمد میاں صاحب دامت برکاتہم ۱۷ رمضان المبارک ۱۳۳۷ھ
حضرت مولانا المعظم والمکرم دامت برکاتہ العالیہ پس از آداب و تسلیمات معروض ، حدیث اوّل الرسل الخ ۔ کس کتاب احادیث میں مروی ہے؟ اور حکیم ترمذی نے اُسے اپنی کس کتاب میں روایت کیا ہے؟

الجواب : حضرت بابرکت دامت برکاتہم السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ، یہ حدیث سیدنا ابوذر علیہ الرضوان سے مسنِد احمد میں یوں ہے۔ قلت یارسول اللہ ای الانبیاء کان اوّل قال اٰدم ، قلت یارسول اللہ و نبی کان ، قال نعم نبی مکلم”۱ ؎ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! کون سا نبی سب سے اوّل ہوا؟ آپ نے فرمایا آدم میں نے کہا وہ نبی تھے؟ آپ نے فرمایا وہ نبی تھے جن سے کلام کیا گیا ہے۔(ت)

( ۱ ؎ مسند احمد بن حنبل عن ابی ذر رضی اللہ عنہ المکتب الاسلامی بیروت ۵/ ۱۷۸ )

اور نوادر الاصول تصنیف امام حکیم الامۃ ترمذی کبیر میں ان سے مرفوعاً یوں ہے: اول الرسلٰ اٰدم واخرھم محمد علیہ وعلیھم افضل الصلّوۃ والسلام۔ ۲ ؎ رسولوں میں اوّل آدم اور ان میں آخر محمد ہیں، آپ پر اور سب رسولوں پر بہترین درود و سلام ہو۔(ت)

( ۲ ؎ الجامع الصغیر بحوالہ الحکیم عن ابی ذر رضی اللہ عنہ حدیث ۲۸۴۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت ۱/ ۱۶۹)

والا نامہ کل یکشنبہ کو بعد روانگی ڈاک ملاورنہ کل ہی جواب حاضر کرتا والتسلیم۔