مسئلہ١٨١ : ۱۷ ربیع الثانی ۱۳۳۲ھ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک جاہل نے کوئی گناہ کیا جس کو قطعی نہ جانتا تھا کہ حلال ہے یا حرام۔ اور اسی یا دوسرے گناہ کو عالم نے کیا، تو ان دونوں کے لیے از جانبِ شریعت حکم مختلف ہے، یا نہیں؟ اور اگر مختلف ہے تو کیوں؟ اور اگر مختلف نہیں ہے تو کیوں؟ بیّنوا توجروا ( بیان فرمائیے اجر دیئے جاؤ گے۔ت)
الجواب : حدیث میں ہے رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں : ذنب العالم ذنب واحد وذنب الجاھل ذنبان ۱ ؎۔ قیل ولم یارسول اﷲ ، قال العالم یعذب علٰی رکوبہ الذنب والجاھل یعذب علٰی رکوبہ الذنب وترک التعلم ۲ ؎۔ عالم کا گناہ ایک گناہ ہے اور جاہل کا گناہ دوہرا گناہ ، عرض کی : یارسول اﷲ ! یہ کس لیے ؟ فرمایا : عالم پر گناہ کرنے کا عذاب ہے اور جاہل پر ایک عذاب گناہ کرنے کا ہے اور ایک علم نہ سیکھنے کا۔
( ۱ ؎الجامع الصغیرحدیث ۴۳۳۵دارالکتب العلمیۃ بیروت۲ /۲۶۴)
( ۲ ؎۔ فیض القدیر تحت حدیث ۴۳۳۵دارالمعرفۃ بیروت ۳ /۵۶۵)