علم الحدیث, علم و تعلیم, فتاوی رضویہ

بارہ خلفاء والی روایت

مسئلہ ۱۰ : از محلہ بارہ ریواڑی ضلع گوڑگانوہ ہزاری مرسلہ مرزا یوسف صاحب ۳۰ ذیقعدہ ۱۳۳۵ھ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں جس کے متعلق حدیث شریف ذیل میں درج ہے۔

” عن جابر بن سمرۃ قال سمعت رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم یقول لایزال الاسلام عزیز ا الی اثناعشر خلیفۃ کلھم من قریش ۲ ؎ جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ تعالٰی علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ بارہ خلیفوں کے گزرنے تک اسلام غالب رہے گا اور وہ قریش سے ہوں گے۔

( ۲ ؎ صحیح مسلم مقدمۃ الکتاب باب الامارۃ باب الناس تبع لقریش قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/ ۱۱۹)

وفی روایۃ لایزال امرالناس ماضیا ماولھم اثنا عشرر جلاکلہم من قریش ۳ ؎ ، فی روایۃ لایزال الدین قائما حتی تقوم الساعۃ اویکون علیکم اثنا عشر خلیفۃ کلھم من قریش ۴ ؎ ” اور ایک روایت میں ہے کہ لوگوں کا معاملہ ہمیشہ چلتا رہے گا۔ جب تک ان پر بارہ خلیفوں کی ولایت رہے گی ، جو سب کے سب قریشی ہوں گے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ دین ہمیشہ قائم رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے یا تم پر بارہ خلفاء کی خلافت قائم رہے گی جو تمام قریشی ہیں۔(ت)

( ۳ ؎ صحیح مسلم مقدمۃ الکتاب باب الامارۃ باب الناس تبع لقریش قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/ ۱۱۹)
( ۴؎ صحیح مسلم مقدمۃ الکتاب باب الامارۃ باب الناس تبع لقریش قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/ ۱۱۹)

اشارۃً یہ عبارت کتاب سے نقل کردی ہے مجھ کو عربی لکھنے پڑھنے کی مہارت نہیں ہے۔ لہذا یہ کام اہل علم کا ہے کہ وہ ذرا سے اشارہ سے سمجھ لیں۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ بموجب اس حدیث شریف کے وہ کون سے بارہ خلیفہ قریش میں سے آں سرور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے بعد جانشین یا ولیعہد یا نائب منجانب خدا اور رسول اُمتِ محمدیہ میں قابل شمار ہیں، چونکہ خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے لیں تو پوری تعداد ہوگی۔ اور اگر حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے لیں تو اصحاب ثلثہ رہ جاتے ہیں غرض کونسی وہ صورتِ حق ہے جو اس حدیث شریف کا مصداق ہے؟ یا یہ حدیث ہی ماننے کے قابل نہیں ہے۔ اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر عنایت کرے۔ جواب سے ممنون فرمائیے۔

الجواب : حدیث ہے، اور صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہی شمار لینا لازم کہ اسی حدیث کی ایک روایت میں ہے۔

”یکون بعدی اثنا عشر خلیفۃ ابوبکر الصدیق لایلبث الا قلیلہ ”۱؂. میرے بعد بارہ خلیفہ ہوں گے ابوبکر تھوڑے ہی دن رہیں گے۔

( ۱ ؎ المعجم الکبیر حدیث ۱۴۲ المکتبۃ الفیصیلۃ بیروت ۱ /۹۰)

اس سے مراد وہ خُلفاء ہیں کہ والیانِ اُمّت ہوں اور عدل و شریعت کےمطابق حکم کریں، ان کا متصل مسلسل ہونا ضرور نہیں۔ نہ حدیث میں کوئی لفظ اس پر دال ہے، اُن میں سے خلفائے اربعہ وامام حسن مجتبٰے و امیر معاویہ و حضرت عبداللہ بن زبیر و حضرت عمر بن عبدالعزیز معلوم ہیں اور آخر زمانہ میں حضرت سیدنا امام مہدی ہوں گے۔ رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین ۔ یہ نو ہوئے باقی تین کی تعیین پر کوئی یقین نہیں۔ واللہ تعالٰی اعلم۔