اگر آپ نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ آپ عوام کی خدمت کی خاطر اس پر عمل کرنا چاہتے ہیں تو چند باتوں کا دھیان رکھیے۔عوام میں اپنا تعارف ہرگز شعبدہ باز یا جادوگر کی حیثیت سے نہ کرائیں۔ بہت سے لوگ روپ بدل کر داڑھی بڑھا کر عمامہ باندھ کر ہاتھ میں تسبیح لیے اپنے آپ کو پیرو مرشد کہہ کر متعارف کراتے ہیں اور چوری چھپے ہپناٹزم سے ملتے جلتے اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔ اس طرح وہ کامیاب تو ضرور ہوتے ہیں مگر یہ ڈھونگ کبھی کبھی کھل بھی جاتا ہے۔ ایک زمانے میں ایک بزرگ کا بڑا چرچا تھا۔ لوگوں کے ٹھٹھ لگے رہتے تھے۔ لوگ کہتے تھے کہ بس پیر صاحب ہاتھ لگا دیں تو شفا ہو جاتی ہے۔ بزرگ بھی بہت خدا پرست نظر آتے تھے۔ سینکڑوں روپیہ نذرانہ جمع ہوتا تھا اور بے شمار مریض اچھے ہو جایا کرتے تھے۔ آخر کار بزرگوار تعیش پرستی کے سلسلے میں پکڑے گئے۔ اگر یہی بزرگوار خود کو صاف طور پر پیپناٹسٹ کہہ کر اپنا تعارف کرواتے تو نہ صرف یہ کہ روپیہ کما سکتے تھے بلکہ تمام عمر عوام کی خدمت بھی کر سکتے تھے۔ کیونکہ میں نے دیکھا کہ وہ ایک ماہر ہپناٹسٹ تھے مگر مسمائر کی طرح سائنسی نظریے اور اس کی اہمیت سے آگاہ نہ تھے۔ اس لئے اگر آپ اپنا تعارف ہپناٹسٹ کی حیثیت سے کرائیں اور عوام کو اس کے اصول ذہن نشین کرادیں تو آپ کی قدر بڑھے گی اور آپ معقول فیس بھی حاصل کر سکیں گے۔ ہپناٹزم کو کبھی جرائم کی خاطر استعمال کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ آپ نہ صرف ناکام رہیں گے بلکہ دھر لیےجائیں گے۔
اپنا تعارف
14
Apr