مسئله: مسجد کے بیچ والے محراب میں امام کے بالکل سامنے فرش سے تقریباً دو فٹ کی اونچائی پر مربع چارفٹ یا اس سے کم و بیش کی سائز میں جالی لگی ہے زید کہتا ہے کہ درست نہیں ہے۔ اگر جالی لگانا ہی ہے تو محراب میں سامنے کے بجائے دائیں بائیں ہٹ کر لگانا چاہئے اس لئے کہ سامنے جالی ہونے میں امام کی نگاہ مختلف اشیاء پر پڑتی رہےگی لہذا جالی سامنے ہونے میں شرعی حکم کیا ہے ؟
الجواب: اگر جالی اتنی خوبصورت نہ ہو کہ امام کے خشوع وخضوع میں خلل پیدا کرے تو ایسی جالی کا امام کے سامنے لگانے میں کوئی حرج نہیں اور اگر اتنی خوبصورت ہو کہ خلل پیدا کرے تو مکروہ ہے۔ بہار شریعت حصہ سوم ص179 میں ہے کہ دیوار قبلہ میں نقش و نگار مکروہ ہے اور ظاہر کراہت تنزیہی ہے جیسا کہ ردالمحتار جلد اول ص442 میں ہے۔اور کراہت تنزیہی ناجائز نہیں ہوتی کراہت تحریمی ناجائز ہوتی ہے۔ لہٰذا دیوار قبلہ میں جالی لگانے کے بارے میں زید کا کہنا درست نہیں ہے کہ کسی حالت میں صحیح نہیں. وهو تعالى اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص: 371جلد 1
امام کہ سامنے محراب میں جالی لگانا کیسا ہے۔
11
Feb