سوال
امام تکبیر کہہ کر رکوع میں چلا گیا اور دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا پھر مقتدی کے لقمہ دینے پر رکوع سے واپس ہوا دعائے قنوت پڑھی پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو کیا تو نماز ہوئی یا نہیں؟
جواب
جو شخص دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں چلا جائے تو اس کے لئے جائز نہیں کہ وہ دعائے قنوت پڑھنے کے لئے رکوع سے پلٹے بلکہ حکم ہے کہ وہ نماز پوری کرے اور اخیر میں سجدہ سہو کرے۔ پھر اگر خود ہی یاد آجائے اور رکوع سے پلٹ کر دعائے قنوت پڑھے تو اصح یہ ہے کہ برا کیا گنہگار ہوا مگر نماز فاسد نہ ہوئی ۔
رد المحتار میں ہے۔ لو سها عن القنوت فركع فانه لو عاد و قنت لا تفسد على الاصح اھ۔
مگر صورت مستفسرہ میں جب مقتدی نے امر ناجائز کے لئے لقمہ دیا تو اس مقتدی کی نماز فاسد ہو گئی پھر امام اس کے بتانے سے پلٹا اور وہ نماز سے خارج تھا تو امام کی بھی نماز فاسد ہوگئی اور اس کے سبب کسی کی نماز نہیں ہوئی ۔
ھکذا فی الكتب الفقهية وهو تعالى ورسوله الاعلى اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:386