مسئلہ:زید ایک ہینڈ لوم فیکٹری کا مالک ہے مال اُدھار نہ دے تو کھپت نہیں ہو سکے گی.اور ادھار دے تو کئی برسوں تک رقم وصول نہیں ہو پاتی ہے کبھی اُدھار رقم ڈوب بھی جاتی ہے ایسی صورت میں وہ زکوۃ کس طرح ادا کرے ؟
الجواب:جو مال کہ ادھار دیا جاتا ہے سال تمام پر اس کی زکوۃ بھی واجب ہوتی ہے۔ مگر ادائیگی زکوٰۃ فوراً واجب نہیں ہوتی بلکہ جب نصاب کا پانچواں حصہ یعنی ساڑھے دس تولہ چاندی کی قیمت وصول ہو جائے تو اس میں سے چالیسواں حصہ زکاۃ ادا کرے اور جب کئی سال کے بعد رقم وصول ہو تو اس صورت میں گزرے ہوئے سالوں کی زکاۃ ادا کرے اور جو رقم وصول نہ ہو اس کی زکاۃ ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
هكذا قال الامام احمد رضا بریلوی في الجزء الرابع من الفتاوى الرضوية –
وهو تعالى اعلم –
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:480 جلد 1
ادھار دی ھوئی رقم اور مال پر زکوٰۃ ۔
30
Jan