تکان” ڈاکٹر ندیم نے اپنی میز کے کنارے پر بیٹھتے ہوئے کہا ”نیند کی کیفیت طاری کر دیتی ہے۔ چونکہ آپ سب کا متوجہ رہنا میرے لیکچر کو سمجھنے کے لئے ضروری تھا اس لئے ہم نے تھوڑا آرام کر لیا۔ اب ہم سب تازہ دم ہو چکے ہیں۔ اس لئے توجہ کے ساتھ سنئے۔”
ہپناٹائز کرنے یا نومیت طاری کرنے کے آٹھ مستند طریقے ہیں۔”
ان میں سب سے پہلا “نظری” ہے۔”انہوں نے بورڈ پر جلی حروف میں لکھا۔
1- نظری طریقہ
(EYE FIXATION)
اپنے معمول کو پشت کے بل کوچ پر لٹا دیجئے۔ اس کے سر کے نیچے ایک تکیہ رکھ دیجئے یا اسے کسی آرام کرسی کی پشت سے ٹک کر بیٹھنے کی ہدایت کیجئے۔ اس سے کہئے کہ جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دے۔ یعنی مکمل (RELAXATION) کی حالت میں ہو جائے۔ پھر اس سے کہئے کہ آپ میرے سر کے پیچھے کسی نقطے پر نظر جمائیں۔ بہتر ہے کہ جس ہپناٹک اسپاٹ یا دائرہ نومیت کو میں نے ذرا دیر قبل بتایا تھا۔اس قسم کا نشان پہلے سے وہاں موجود ہو یا پھر اس سے کہئے کہ چھت میں لگے ہوئے بلب پر نظر مرکوز کرلے، آپ اپنے ہاتھ میں کوئی کنجی، پنسل یا شیشے کی گیند وغیرہ لے کر اس پر نظر جمانے کے لئے بھی کہہ سکتے ہیں لیکن اس صورت میں وہ چیز اس کی آنکھوں سے کم از کم ایک فٹ بلند اور ذراسی پیچھے ہونا چاہئے۔ یہ اطمینان کر لینا ضروری ہے کہ جس چیز کو آپ اس مقصد کے لئے استعمال کریں، معمول اس کو مسلسل گھور رہا ہو۔ اگر اس کی نظر ادھر ادھر بھٹکنے لگے تو آپ اسے
منع کر دیں اور مسلسل اسی نکتہ پر گھورتے رہنے کی یاد دہانی کراتے رہیں۔ اس طرح اس کی توجہ ہر طرف سے ہٹ کر صرف ایک ہی جگہ مرکوز ہو جائے گی اور اس کی دلچسپی کا مرکزصرف ایک مہیج ہوگی۔ جب اس کی نظر ایک جگہ پر اچھی طرح مرکوز ہو جائے تو آپ ملائم اور متوازن لہجےمیں روانی اور تسلسل کے ساتھ بولنا شروع کردیں۔آپ کی پلکیں بوجھل ہوتی جا رہی ہیں۔”
آپ کی آنکھیں اب تھک گئی ہیں یہ بند ہونا چاہتی ہیں۔”انہیں بند ہو جانے دیجئے بند ہو جانے دیجئے۔”اس سیاہ نکتہ کو گھورتے رہیے۔”آپ کی آنکھیں اسے گھورتے گھورتے تھک گئی ہیں۔”لیکن آپ اسے گھورتے رہیے۔” اسے گھورنے سے آپ کی پلکیں بوجھل ہو رہی ہیں۔”
آپ تکان محسوس کر رہے ہیں۔”
اب یہ اور بو جھل۔اور بوجھل ہو گئی ہیں۔”تھک گئی ہیں۔ اور تھک گئی ہیں۔”اب یہ بالکل بند ہو جانا چاہتی ہیں۔”اب آپ کی آنکھوں میں جلن سی ہو رہی ہے۔”ان میں پانی بھر آیا ہے۔”
آپ انہیں بند کر لینا چاہتے ہیں۔”
انہیں بند کر لیجئے۔”آپ کی آنکھیں بند ہو رہی ہیں۔ آپ کی آنکھیں بند ہوتی جا رہی ہیں۔”
” آپ انہیں بند ہو جانے دیجئے۔”
اب یہ بالکل بند ہو گئی ہیں۔ بالکل بند ہوگئی ہیں۔ بالکل بند ہو گئی ہیں۔”ڈاکٹر کی متوازن اور گمبھیر آواز سے لوگوں کی پلکیں واقعی بو جھل ہونے لگی تھیں۔ وہ مسکرایا۔
اگر آپ دیکھیں کہ مریض کی آنکھوں سے پانی بہہ رہا ہے تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ اب آپ کی آنکھیں نم ہو گئی ہیں۔ تھک گئی ہیں۔”انہیں بند ہو جانے دیجئے۔ بند ہو جانے دیجئے۔ یہ بند ہو جائیں گی۔”جلد ہی بند ہو جائیں گی۔”آپ پر نومیت طاری ہو رہی ہے۔” آپ سو رہے ہیں۔”
نیند میٹھی نیند گہری نیند” اب آپ سو گئے ہیں۔”اس طرح آپ کا پہلا ۔ یعنی نظری طریقہ مکمل ہو گیا۔”اب میں آپ کو دو سرا طریقہ بتاؤں گا۔” ڈاکٹر نے بورڈ پر لکھنا شروع کر دیا ۔
بحوالہ:نظری طریقہ
ص:22
-2- تدریجی سستی
PROGRESSIVE RELAXAION
اس دوسرے طریقے میں بھی معمول کوچ پر لیٹ جاتا ہے یا آرام کرسی پر درازہو جاتا ہے۔”
پھر آپ اس سے کہتے ہیں۔”
کسی پر سکون منظر کا تصور کیجئے۔”آپ ساحل سمندر کی پر سکون فضا میں لیٹے ہوئے ہیں اور آفتابی غسل کر رہے ہیں
اب آپ آرام کے ساتھ لیٹ جائیے۔
اپنے تمام جسم اور پٹھوں کو بالکل ڈھیلا چھوڑ کرسب سے پہلے اپنے پیروں سے ابتدا کیجئے۔”انہیں بالکل ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔”اب آپ اپنے گھٹنے کے عضلات کو ڈھیلا کر دیجئے۔ ڈھیلا بالکل ڈھیلا۔
اب آپ اپنی رانوں کے پٹھوں کو ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ ڈھیلا بالکل ڈھیلا ۔”اب اپنے پیٹ کو ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ بالکل ڈھیلا ۔”
اب اپنی انگلیوں اور بازوؤں کو ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ “
اب اپنے پورے جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ بالکل ڈھیلا۔”اب آپ بالکل آرام سے لیٹے ہیں۔ آپ کا جسم ڈھیلا ہے۔ ہلکا اور ڈھیلا۔”
سورج کی شعاعیں آپ کے جسم پر پڑ رہی ہیں۔”
آپ گرمی محسوس کر رہے آرام اور گرمی۔” آپ کا جسم بالکل ڈھیلا ہے۔”آپ آرام دہ گرمی کی لذت محسوس کر رہے ہیں۔” آپ کا جسم ہلکا ہو تا جا رہا ہے۔ ڈوبتا جا رہا ہے۔” آپ گہرائیوں میں جا رہے ہیں۔”آپ کی پلکیں بوجھل ہو رہی ہیں۔ آپ کو نیند آرہی ہے۔”نیند آرہی ہے۔ گہری نیند ۔ آرام دہ نیند ۔”
آپ کی آنکھیں بند ہو رہی ہیں۔ آپ کی آنکھیں بند ہو رہی ہیں۔” آپ سونے والے ہیں۔”اب آپ سو رہے ہیں۔ نیند اور گہری نیند “
آپ سو رہے ہیں۔ آپ سو گئے ہیں۔”ان جملوں کو بار بار دہراتے رہے۔ آپ دیکھیں گے کہ جلد ہی آپ کے معمول کی پلکیں بوجھل ہونا شروع ہو جائیں گی جھپکنے لگیں گی۔ پہلے آہستہ آہستہ پھر جلدی جلدی یہاں تک کہ وہ بند ہو جائیں گی۔ اور نومیت کی حالت شروع ہو جائے گی۔ اس طرح پلک جھپکنے کی کیفیت کو(CATALEPTIC EYELID) کو ڈاکٹر نے ایک بار پھر بلیک بورڈ کا رخ کیا۔ تیسرا طریقہ “ انہوں نے چاک اٹھاتے ہوئے لکھا۔
بحوالہ: مضمون (تدریجی سستی)
ص:66
3 تیسرا طریقہ:
یہ پہلے دو طریقوں کا مشترک استعمال ہے۔ تیسرے طریقے میں پہلے دونوں طریقے استعمال کئے جاتے ہیں۔ اس تیسرے طریقے کو میں خود زیادہ تر استعمال کرتا ہوں۔ اس میں کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔معمول کو حسب معمول کوبینچ یا کرسی پر دراز ہوجانے کی ہدایت کیجئے۔اس سے کہئے کہ کسی ایک جگہ پر اپنی نگاہیں مرکوز کرلے۔ اس کے بعد اس سے کہئے کہ جسم اور عضلات کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دے۔پھر اس سے کہئے کہ وہ اس مخصوص نکتہ یا چیز کو گھورتا رہے۔پھر پہلے کی طرح اسے کوئی سجیشن یا القاءدینا شروع کیجئے۔ مثلاً اب آپ کی پلکیں بوجھل ہو رہی ہیں۔ اب آپ کی پلکیں بوجھل ہو رہی ہیں۔ اپنے جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ بالکل ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔ آپ کا جسم بالکل ہلکا ہوتا جا رہا ہے۔آپ پر غنودگی طاری ہو رہی ہے۔”اس طرح جب آپ مسلسل سجیشن دیتے رہیں گے تو آپ کے ہر جملہ پر اس کا جسم سست اور آنکھیں بوجھل ہوتی جائیں گی۔ جلد ہی وہ جھپکنے لگیں گی۔ یہاں تک کہ وہ بند ہو جائیں گی۔اب میں بقیہ پانچ طریقوں پر اختصار کے ساتھ روشنی ڈالوں گا۔ کیونکہ یہ بہت کم مستعمل ہیں۔
(1)ہاتھوں کی پرواز کا طریقہ (HAND DIVITATION)
(2)براہ راست گھورنے کا طریقہ (DIRECT EYE GAZING)(3)دہلو تکنیک(WHITLOW TECHNIQUE)
(4)رواؤں کے استعمال کا طریقہ (DRUGS METHOD)
(5)کنفیوژن تکنیکCONFUSION TECHNIQUE)
لوگوں نے جلدی جلدی لکھنا شروع کر دیا۔ڈاکٹر چند منٹ انتظار کرنے کے بعد پھر مخاطب ہوئے.
بحوالہ: مضمون(تیسرا طریقہ)
ص:26